فوکس پاکستان ایک بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ یہاں آپ روزمرہ کی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔

Thursday, March 21, 2019

ڈیمز کی اہمیت، ثاقب نثار کا کینیڈا کی مسجد میں زبردست بیان، نمازیوں نے چار لاکھ ڈالرز عطیہ کردیے

اوٹاوا: پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور سابق چیف جسٹس ڈیم فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں کینڈا میں موجود ہیں، سمندر پار پاکستانیوں نے اب تک لاکھوں ڈالر عطیہ کردیے۔

سینیٹر فیصل جاوید خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ڈیم فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں اوٹاوا کی بلال مسجد پہنچے۔

سابق چیف جسٹس نے مسجد میں بیان کرتے ہوئے پاکستانیوں کو مخاطب کیا اور کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا خلوص اور محبت ناقابل بیان ہے، بیرون ملک پاکستانی ملک کےلئے قربانیاں دیتے ہیں،کینیڈا میں ڈیم فنڈز کی تعمیر کے لیے عطیات کے حوالے سے مثبت ردعمل ملا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آبی قلت کا شکار ملک ہے،آنے والے سالوں میں پینے تک کاپانی شاید دستیاب نہ ہو، 2025کے بعد پاکستان میں شدید آبی قلت ہو گی، اس لیے ڈیم کی اہمیت سے لوگوں کو روشناس کرانے کی مہم کا آغاز کیا۔

جسٹس (ر)ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیات کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا جبکہ عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ہر 10سال بعد ڈیم بنانے کی ضرورت ہے۔حکومتوں نے اقدامات تو دور کی بات عوامی سطح پر آگاہی نہیں پھیلائی اسی وجہ سے سپریم کورٹ کو حساس معاملے میں مداخلت کرنا پڑی۔

اوٹاوا کی بلال مسجد کے  نمازیوں نے جسٹس(ر) ثاقب نثار کو عطیات کے چیک پیش کئے جبکہ اس دوران مجموعی طور پر 4لاکھ 26ہزار 600کینیڈین ڈالر کا فنڈ جمع ہوا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے آگاہ کیا کہ دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم کامیاب جارہی ہے، ہمارا اوٹاوا کا دورہ کامیاب ہوگیا جس کے بعد ہم ایڈمنٹون جاررہے ہیں۔

فیصل جاوید نے بتایا کہ کینڈا کے دورے کے دوران اب تک 15 لاکھ ڈالر سے زائد عطیات جمع ہوچکے جبکہ ابھی دیگر علاقوں کا دورہ بھی باقی ہے جس میں مزید رقم آنے کا امکان ہے۔

The post ڈیمز کی اہمیت، ثاقب نثار کا کینیڈا کی مسجد میں زبردست بیان، نمازیوں نے چار لاکھ ڈالرز عطیہ کردیے appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/2HOpGNB
via IFTTT

No comments:

Post a Comment