فوکس پاکستان ایک بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ یہاں آپ روزمرہ کی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔

Saturday, March 23, 2019

مولانا تقی عثمانی حملہ کیس میں کچھ اشارے ملےہیں، جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں؟آئی جی سندھ

کراچی : آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا ہے کہ مولانا تقی عثمانی حملہ کیس کے حوالے سے کچھ اشارے ملےہیں، جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں، کام تیزی سے جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام نے مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو کرتے سندھ پولیس اور افسران کی طرف سے یوم پاکستان کی مبارکباد دی اور کہا ج کادن عہدکرنےکا دن ہے لوگوں کے کام آنا ہے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا سندھ پولیس کے تمام افسران ایک ساتھ پہلی دفعہ یہاں آئے ہیں، سندھ پولیس الرٹ ہے،500 سے زائد تھریٹ کوکامیابی سے روکا ، دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

کلیم امام نے کہا کل افسوسناک واقعہ ہوا، شکر ہےمولانا تقی عثمانی محفوظ رہے، کیس کے حوالے سے کچھ اشارےملےہیں، جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں، کام تیزی سے جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا سندھ پولیس نے کسی سے سکیورٹی واپس نہیں لی، سیف سٹی کا پروجیکٹ جلد آجائے گا، کارکردگی مزید بہتر ہوگی، شہید اہلکاروں کا سب سےاچھا پیکج سندھ پولیس کا ہے۔

مزید پڑھیں : کراچی میں فائرنگ ، مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملےمیں محفوظ رہے

یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے نرسری میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے میں مولانا مفتی تقی عثمانی کی 2 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، فائرنگ میں ایک گاڑی میں موجود سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور ڈرائیور زخمی ہوگیا، جبکہ مولانا تقی عثمانی دوسری گاڑی میں ہونے کے باعث محفوظ رہے تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کے خیریت سے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس جوان نے اپنی جان پر کھیل کر مولانا صاحب کی جان بچائی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام سےواقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث کرداروں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مساجد اور علمائے کرام کی سیکیورٹی بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

The post مولانا تقی عثمانی حملہ کیس میں کچھ اشارے ملےہیں، جانتے ہیں کون لوگ ملوث ہیں؟آئی جی سندھ appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/2FwhkZu
via IFTTT

No comments:

Post a Comment