فوکس پاکستان ایک بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ یہاں آپ روزمرہ کی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔

Friday, March 22, 2019

دورے پاکستان کا مقصد صرف تعلقات کی بہتری نہیں، بلکہ کاروباری روابط بڑھانا ہے: مہاتیر محمد

اسلام آباد: وزیر اعظم ملیشیا مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ پاکستان دورے کا مقصد صرف تعلقات میں بہتری نہیں، بلکہ کاروباری روابط بڑھانا ہے.

ان خیالات کا اظہار انھوں‌نے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ بڑے کاروباری وفد کے ہمراہ آنے کا مقصد دونوں ممالک میں بزنس پارٹنرشپ بڑھانا ہے.

ہم یہودیوں کے خلاف نہیں، مگر اسرائیل کو ملیشیا نے تسلیم نہیں کیا،

ڈاکٹر مہاتیر محمد

مہاتیر محمد نے کہا کہ آزادی کے وقت ملیشیا وسائل کے باوجود ایک غریب ملک تھا، ابتدائی طورپر ہم نے زرعی اصلاحات کے ذریعے کامیابیاں حاصل کیں، ترقی کےلئے صرف زراعت نہیں، بلکہ انڈسٹریزکی ترقی لازم ہے.

انھوں نے کہا کہ صنعت کاری کے ذریعے ملازمت کے مواقع پیدا ہوتے ہیں، کامیابی کےلئے سرمایہ کاروں کو ترجیحی بنیاد پر سہولتیں دی گئیں، ملیشیا کی کامیابی کابڑا سبب غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری ہے.

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ دورے کا مقصد بہترتعلقات نہیں، کاروباری روابط بڑھانا ہے، بزنس کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کے شکر گزارہیں، تاجروں کے لئے اشتراک کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہیں، اس طرح کی کانفرنسز ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع دیتی ہیں.

مزید پڑھیں: پاکستان ملیشیا کےتجربے سے استفادے کا خواہاں ہے: وزیر اعظم

انھوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے امن وامان میں استحکام ضروری ہے، امن واستحکام نہیں ہوگا، تو کوئی بھی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، عوام کے پاس روزگار ہوگا تو وہ حکومت کو ٹیکس ادا کرسکیں گے، تعلیم اور کفایت شعاری کے ذریعے قومیں ترقی کرتی ہیں، پیسہ حکومت نہیں عوام اور سرمایہ کار کےذریعے بنایاجاتاہے، سرمایہ کاروں اور عوام کیلئے بہترماحول کی فراہمی حکومت کا کام ہے.

انھوں‌نے کہا کہ ہم یہودیوں کے خلاف نہیں، مگر اسرائیل کو ملیشیا نے تسلیم نہیں کیا، اسرائیل، مغرب آزادی کے حامی ہیں توہمیں بھی بات کرنے کاحق ہے، اسرائیل نےکسی اورکی زمین پرقبضہ کیا ہے، اس لئے اس کے خلاف ہیں.

The post دورے پاکستان کا مقصد صرف تعلقات کی بہتری نہیں، بلکہ کاروباری روابط بڑھانا ہے: مہاتیر محمد appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/2FwQKyn
via IFTTT

No comments:

Post a Comment