فوکس پاکستان ایک بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ یہاں آپ روزمرہ کی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔

Monday, December 16, 2019

سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر نظرثانی اپیل کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے ترجمانوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر نظرثانی اپیل کا معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس لے جایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت منعقد ہونے والے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر نظر ثانی اپیل کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے، دریں اثنا، یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لے جانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قانونی ٹیم وزیر اعظم عمران خان کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔ پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں چیف الیکشن کمیشن اور ممبران کا معاملہ پارلیمنٹ میں حل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع : سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں قانونی سُقم ہیں، جس سے بنیادی تصور ہی ہل گیا ہے۔ عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے سوال اٹھایا کہ سپریم کون ہے، عدالت عظمیٰ یا پارلیمان؟

سینیئر قانون دان اعتزاز احسن نے بھی کہا ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کو حکم دے گی تو پارلیمنٹ کی بالا دستی ختم ہو جائے گی، عدلیہ قانون سازی کے لیے حکومت کو حکم نہیں دے سکتی، لیکن فی الحال حکومت کو عدالت کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کیس میں تفصیلی فیصلے میں کہا کہ 6 ماہ میں قانون نہ بن سکا تو جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائرڈ ہو جائیں گے، سپریم کورٹ نے کہا چھ ماہ بعد قانون نہ بنا تو صدر پاکستان نئے آرمی چیف کا تقرر کریں گے، توسیع کے معاملے کو بے ضابطہ نہیں چھوڑیں گے، تین سالہ توسیع کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وزیر اعظم کو ایسا فیصلہ کرنے کا آئینی اختیار نہیں، قانون میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر نہیں، روایت کو قانون کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔

The post سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر نظرثانی اپیل کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/34nG6UQ
via IFTTT

No comments:

Post a Comment