فوکس پاکستان ایک بہت ہی عمدہ بلاگ ہے۔ یہاں آپ روزمرہ کی خبریں پڑھ سکتے ہیں۔

Tuesday, April 9, 2019

امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران

پاسدارانِ انقلاب

تہران:ایران کی اعلیٰ ترین سکیورٹی کونسل نے امریکی فیصلے کے رد عمل میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے، امریکا نے گزشتہ روز پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

تفصیلات  کے مطابق  ایرانی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل کونسل نے امریکی ملٹری فورسز کو ایک دہشت گرد تنظیم اور امریکا کو دہشت گردی اسپانسر کرنے والی ریاست قرار دیا ہے ۔

ایرانی سپریم نیشنل کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلانیے میں کہا گیا ہے امریکا  دہشت گردی کا اسپانسر کرتا ہے اور خطے میں  دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرتا ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارےکے مطابق  کہ انہوں نے یہ اقدام  واشنگٹن کے غیر قانونی اور احمقانہ  فیصلے کےردعمل میں  اٹھایا ہے ۔  یہ بھی کہا جارہا ہے کہ امریکا نے یہ فیصلہ اسرائیل مین نیتن یاہو کو سپورٹ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

 دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتین یاہو نے ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔ عرب ملک بحرین نے بھی امریکی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہریوں پر پاسداران انقلاب کے ساتھ کاروبار کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

The post امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar http://bit.ly/2OZbhjg
via IFTTT

No comments:

Post a Comment